Islam

کیا والدین کی خدمت کرنا فرض ہے؟

اسلام میں والدین کی خدمت اور ان کے ساتھ حسنِ سلوک کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ قرآن مجید اور احادیث میں بار بار اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ والدین کا ادب و احترام اور ان کی خدمت کی جائے، کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کو خوش کرنے کا ذریعہ ہے۔

قرآن کی روشنی میں

اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتے ہیں

“اور ہم نے انسان کو اس کے والدین کے بارے میں تاکیدی نصیحت کی ہے۔ اس کی ماں نے اسے تکلیف پر تکلیف جھیل کر پیٹ میں رکھا اور دو سال میں اس کا دودھ چھڑانا ہے۔”
(سورۃ لقمان: 14)

اللہ تعالیٰ نے والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کو اپنی عبادت کے فوراً بعد ذکر کیا ہے، جس سے ان کی خدمت کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔

احادیث کی روشنی میں

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

“اللہ کی رضا والد کی رضا میں ہے، اور اللہ کی ناراضی والد کی ناراضی میں ہے۔”
(سنن ترمذی)

اسی طرح ایک اور حدیث میں آتا ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم ﷺ سے سوال کیا کہ سب سے زیادہ حسنِ سلوک کا حق دار کون ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: “تمہاری ماں۔” اس شخص نے پھر پوچھا: “پھر کون؟” تو آپ ﷺ نے تین بار “ماں” کہا اور چوتھی بار “والد” کا ذکر کیا۔ (صحیح بخاری)

والدین کی خدمت کی اہمیت

اسلام میں والدین کی خدمت کو ایک عظیم نیکی اور اللہ کی رضا کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔ والدین نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ اپنی اولاد کی پرورش اور تربیت میں صرف کیا ہوتا ہے، اس لیے ان کے بڑھاپے میں ان کی خدمت کرنا اولاد پر واجب ہے۔

والدین کی خدمت کے فوائد

  • اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی حاصل ہوتی ہے۔
  • انسان کی زندگی میں برکت آتی ہے۔
  • نیک اولاد کے لیے جنت کی بشارت ہے۔
  • مشکلات میں آسانی ہوتی ہے اور دعائیں قبول ہوتی ہیں۔

اسلام میں والدین کی خدمت کرنا نہ صرف فرض ہے بلکہ ایک عظیم نیکی بھی ہے، جس سے اللہ کی رضا اور دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل ہوتی ہے۔ والدین کے ساتھ حسن سلوک اور ان کی خدمت کرنے والے شخص کو اللہ کی طرف سے دنیا میں برکت اور آخرت میں جنت کی بشارت دی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button