اسلام میں کسی کی اجازت کے بغیر اس کی ذاتی رہائش گاہ میں جھانکنا سختی سے منع اور حرام ہے۔ اسلام میں ہر فرد کی ذاتی زندگی اور اس کی رہائش کی حرمت کو بہت اہمیت دی گئی ہے، اور اس حوالے سے قرآن و سنت میں واضح احکام موجود ہیں۔
قرآن کا حکم
اللہ تعالیٰ نے قرآن میں حکم دیا ہے کہ کسی کے گھر میں بغیر اجازت داخل نہ ہوں:
“اے ایمان والو! اپنے گھروں کے سوا دوسرے گھروں میں داخل نہ ہو جب تک اجازت نہ لے لو اور ان کے رہنے والوں کو سلام نہ کر لو۔”
(سورہ النور: 27)
اس آیت سے واضح ہوتا ہے کہ اجازت کے بغیر کسی کے گھر میں جانا یا وہاں نظر ڈالنا ممنوع ہے۔
نبی کریم ﷺ کی حدیث
نبی کریم ﷺ نے جھانکنے کے عمل کی سخت مذمت فرمائی ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“اگر کوئی شخص تمہارے گھر میں جھانکے اور تم اس کی آنکھ میں کانٹا مار دو (یعنی نقصان پہنچاؤ)، تو تم پر کوئی گناہ نہیں۔”
(صحیح بخاری)
اس حدیث سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کسی کی ذاتی جگہ پر جھانکنا اتنا ناپسندیدہ عمل ہے کہ اگر اس عمل کے نتیجے میں نقصان بھی پہنچ جائے، تو جھانکنے والے پر کوئی حق نہیں۔
اخلاقی اور سماجی آداب
اسلام میں ہر انسان کے حقِ حُرمت اور نجی زندگی کو تحفظ دیا گیا ہے۔ کسی کی رہائش میں جھانکنا اس کے اعتماد کی خلاف ورزی ہے اور اسلامی اخلاقیات کے خلاف ہے۔
اسلام میں بغیر اجازت کسی کی ذاتی رہائش گاہ میں جھانکنا حرام اور سختی سے منع ہے۔ یہ عمل اسلامی تعلیمات، قرآن و حدیث، اور اخلاقیات کے خلاف ہے۔ ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ دوسروں کی ذاتی زندگی اور ان کے گھروں کی حرمت کا احترام کرے۔