Islam

کیا نماز کے دوران موبائل نکال کر دیکھ سکتے ہیں؟

نماز کے دوران موبائل دیکھنا یا اس کا استعمال کرنا جائز نہیں ہے، کیونکہ اس سے نماز کی توجہ اور خشوع و خضوع میں خلل واقع ہوتا ہے۔ نماز ایسی عبادت ہے جس میں مکمل توجہ اور دلجمعی اللہ کی طرف ہونی چاہیے، اور باہر کی کسی بھی چیز کی طرف متوجہ ہونا اس کی روح کے خلاف ہے۔

نماز میں موبائل دیکھنے کے متعلق وجوہات

  1. نماز کی توجہ کا کم ہونا
    نماز کے دوران موبائل دیکھنے سے انسان کی توجہ اللہ تعالیٰ کی عبادت سے ہٹ کر دنیاوی چیزوں کی طرف چلی جاتی ہے، جو نماز کے خشوع و خضوع کو متاثر کرتی ہے۔
  2. حرکت کی ممانعت: نماز کے دوران غیر ضروری حرکت کو مکروہ سمجھا جاتا ہے۔ موبائل نکالنا، اس کو دیکھنا اور پھر واپس جیب میں رکھنا ایک غیر ضروری حرکت ہے، جو نماز کے وقار اور احترام کے خلاف ہے۔
  3. خشوع و خضوع کا اثر: نماز میں خشوع و خضوع برقرار رکھنا ضروری ہے، اور موبائل دیکھنے سے انسان کا دل و دماغ بٹ جاتا ہے، جس سے نماز کی اصل روح متاثر ہوتی ہے۔

کن صورتوں میں جائز ہو سکتا ہے

بعض حالات میں، جیسے اگر کوئی ایمرجنسی ہو یا کسی اہم بات کا خدشہ ہو، تو بھی بہتر ہے کہ نماز کو مؤخر کر لیا جائے یا نماز مختصر کی جائے، بجائے اس کے کہ نماز کے دوران موبائل دیکھا جائے۔ ایسی صورتحال میں نماز کے دوران بھی یہ حرکت کرنے کی بجائے نماز کو سلام پھیر کر دیکھ لینا زیادہ مناسب ہے۔

نماز کے دوران موبائل نکال کر دیکھنا جائز نہیں ہے کیونکہ یہ نماز کے خشوع و خضوع میں خلل ڈالتا ہے اور نماز کے احترام کے خلاف ہے۔ اگر کوئی اہم اور ضروری صورتحال ہو تو نماز کو مکمل کر کے بعد میں دیکھنا بہتر ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button