🔸 نماز میں نیچے دیکھنا – اسلامی تعلیمات کی روشنی میں
نماز صرف جسمانی عبادت نہیں بلکہ دل و دماغ کی توجہ اور روح کا اللہ سے تعلق ہے۔ اسلام میں نماز کے دوران نگاہوں کا جھکاؤ ایک خاص مقام پر رکھنے کی تعلیم دی گئی ہے۔
✅ نظر کہاں ہونی چاہیے؟
علما کے مطابق نماز میں نگاہ سجدہ کی جگہ پر ہونی چاہیے۔ یہ عمل سنت نبوی ﷺ ہے اور نماز میں خشوع و خضوع کو بڑھاتا ہے۔
🔸 نماز میں نیچے دیکھنے کے 5 بڑے فائدے
1. خشوع و خضوع میں اضافہ
جب آپ کی نگاہ سجدے کی جگہ پر ہو تو دل بھی عبادت میں لگتا ہے اور دھیان بٹنے کا امکان کم ہو جاتا ہے۔
2. توجہ مرکوز ہوتی ہے
ادھر ادھر دیکھنے سے ذہن منتشر ہو جاتا ہے۔ نیچے دیکھنا ذہنی یکسوئی کو بڑھاتا ہے۔
3. سنت نبوی ﷺ کی پیروی
نبی اکرم ﷺ کی نماز کا طریقہ یہی تھا کہ نظر سجدہ کی جگہ پر ہوتی۔ اس پر عمل کرنا سنت کی پیروی ہے۔
4. تکبر اور غرور کا خاتمہ
نگاہ نیچے رکھنا عاجزی کی علامت ہے، جو انسان کو اللہ کے سامنے جھکنے کا حقیقی احساس دلاتی ہے۔
5. نفسیاتی سکون
ماہرین نفسیات کے مطابق نظریں جھکانا ذہنی سکون اور فوکس کو بہتر بناتا ہے، خاص طور پر عبادت کے دوران۔
🔸 نماز میں اوپر دیکھنے کی ممانعت – حدیث سے رہنمائی
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“لوگ نماز میں آسمان کی طرف دیکھنا نہ چھوڑیں، ورنہ ان کی بینائی چھین لی جائے گی۔”
(صحیح بخاری)
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ نماز میں نگاہوں کا بے قابو ہونا ایک خطرناک عمل ہے۔
🔸 نماز میں نظر کی جگہ – مختلف مکاتبِ فکر کا نقطہ نظر
مکتب فکر | نظر کی جگہ |
---|---|
حنفی | سجدہ کی جگہ |
شافعی | سجدہ کی جگہ |
مالکی | سجدہ کی جگہ یا ہاتھوں پر |
حنبلی | سجدہ کی جگہ |
نماز میں نیچے دیکھنا صرف سنت نہیں بلکہ عبادت کو خوبصورت بنانے کا ذریعہ ہے۔ یہ عمل اللہ تعالیٰ سے تعلق کو مضبوط کرتا ہے، نفس کو قابو میں لاتا ہے اور دنیاوی خیالات سے نکال کر بندے کو روحانی سکون دیتا ہے۔