بیوی کے لیے شوہر کا نام لینا شرعاً نکاح کو ختم کرنے کا سبب نہیں بنتا۔ یہ بات اسلامی تعلیمات میں کہیں ثابت نہیں ہے کہ بیوی کے نام لینے سے نکاح پر کوئی اثر پڑتا ہے۔ نکاح ایک مضبوط معاہدہ ہے جو مخصوص شرائط کے تحت قائم ہوتا ہے اور صرف طلاق، خلع، یا وفات سے ختم ہو سکتا ہے۔
ثقافتی تصور
بعض معاشروں میں یہ بات رائج ہے کہ بیوی کو شوہر کا نام احترام کے طور پر نہیں لینا چاہیے، لیکن یہ محض ایک ثقافتی بات ہے، دینی طور پر اس کا کوئی اثر نہیں ہے۔ اسلام میں احترام کا مطلب ادب اور محبت ہے، جو دل سے ہوتا ہے اور نام لینے یا نہ لینے سے اس پر اثر نہیں پڑتا۔
شرعی احکام
اسلامی شریعت میں نکاح کو ختم کرنے کے واضح طریقے طلاق، خلع، یا وفات ہیں۔ ان کے علاوہ شوہر اور بیوی کے درمیان جو باتیں ہوتی ہیں یا جو نام لیے جاتے ہیں، ان سے نکاح پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔
بیوی کا شوہر کا نام لینا شرعاً جائز ہے اور اس سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ یہ بات محض ایک معاشرتی یا ثقافتی نظریہ ہے، جس کا اسلامی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔