اسلام میں نماز ایک اہم عبادت ہے اور اس کے لیے قیام (کھڑے ہونا) فرض ہے، بشرطیکہ نمازی کے لیے کھڑے ہونا ممکن ہو۔ تاہم، اگر کوئی بیماری، معذوری، یا بڑھاپے کی وجہ سے کھڑا ہونا مشکل ہو، تو شریعت میں رعایت دی گئی ہے کہ ایسے افراد بیٹھ کر نماز ادا کر سکتے ہیں، چاہے وہ کرسی پر ہو یا زمین پر۔
قرآن و سنت میں آسانی کا اصول
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
“اللہ تمہارے ساتھ آسانی کا معاملہ کرنا چاہتا ہے اور تمہارے لیے تنگی نہیں چاہتا۔”
(سورہ البقرہ، آیت 185)
اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا”نماز کھڑے ہو کر پڑھو، اگر کھڑے ہونے کی طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھو، اور اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو پہلو کے بل لیٹ کر پڑھو۔”
“نماز کھڑے ہو کر پڑھو، اگر کھڑے ہونے کی طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھو، اور اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو پہلو کے بل لیٹ کر پڑھو۔”
(بخاری)
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ اسلام میں نماز میں آسانی ہے اور اس میں لچک رکھی گئی ہے تاکہ ہر شخص اپنی استطاعت کے مطابق نماز ادا کر سکے۔
کرسی پر نماز پڑھنے کے اصول
اگر کوئی شخص کسی بیماری یا کمزوری کی وجہ سے زمین پر بیٹھ کر نماز نہیں پڑھ سکتا، تو وہ کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہے۔ تاہم، چند باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے:
- نیت: کرسی پر نماز اسی صورت میں پڑھنی چاہیے جب کھڑے ہو کر یا زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھنا مشکل ہو۔
- رکوع اور سجدہ: کرسی پر نماز پڑھتے وقت رکوع کے لیے تھوڑا جھکیں اور سجدے کے لیے اس سے زیادہ جھک جائیں۔ اگر ممکن ہو تو زمین پر سجدہ کرنے کی کوشش کریں، لیکن اگر صحت اجازت نہ دے تو سجدے کا اشارہ کافی ہے۔
کرسی پر نماز پڑھنے کی شرائط
- کرسی پر نماز پڑھنے کا مقصد سہولت فراہم کرنا ہے، نہ کہ سہولت کو عادت بنانا۔
- اگر کسی دن نمازی بہتر محسوس کرے اور کھڑا ہو سکے، تو اس دن کھڑے ہو کر نماز ادا کرنی چاہیے۔
کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز ہے، بشرطیکہ نمازی کے لیے کھڑا ہونا یا زمین پر بیٹھنا مشکل ہو۔ اسلام میں بیمار، معذور، یا کمزور افراد کے لیے نماز میں آسانی فراہم کی گئی ہے، اور کرسی پر بیٹھ کر نماز ادا کرنا اسی آسانی کا حصہ ہے۔