اسلام میں طہارت اور پاکیزگی کا بہت خیال رکھا جاتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ کچھ مخصوص جانوروں کے بارے میں واضح احکامات دیے گئے ہیں۔ ان میں کتے کے بارے میں بھی شریعت نے خاص ہدایات دی ہیں۔ اس سلسلے میں دو سوالات پر بات کریں گے
کیا کتے کے ساتھ لگنے سے کپڑے ناپاک ہو جاتے ہیں؟
کیا کتے کو گھر میں رکھا جا سکتا ہے یا نہیں؟
کیا کتے کے ساتھ لگنے سے کپڑے ناپاک ہو جاتے ہیں؟
اسلامی فقہ کے مطابق، کتے کا لعاب (تھوک) نجس (ناپاک) ہوتا ہے، یعنی اگر کتے کا تھوک کسی کپڑے یا جسم پر لگ جائے تو وہ ناپاک ہو جاتا ہے اور اس جگہ کو پاک کرنا ضروری ہوتا ہے۔ حدیث میں آیا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“جب تم میں سے کسی کے برتن میں کتا منہ ڈال دے تو اس کو سات مرتبہ دھونا چاہیے، جن میں سے ایک مرتبہ مٹی سے ہونا چاہیے۔”
(صحیح مسلم)
یہ حدیث کتے کے تھوک کے ناپاک ہونے کا ثبوت ہے، اور اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کتے کا لعاب یا تھوک کسی چیز پر لگ جائے تو اسے پاک کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے برعکس، اگر کتے کے جسم یا بالوں کا کپڑوں سے محض چھونا ہو تو اکثر فقہا کے نزدیک اس سے کپڑے ناپاک نہیں ہوتے۔
تاہم، احتیاط کے طور پر ایسے کپڑے کو دھو لینا بہتر سمجھا جاتا ہے، خصوصاً جب کپڑے پر کتے کے تھوک یا گیلا حصہ لگا ہو۔ اس سے طہارت اور پاکیزگی کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
کیا کتے کو گھر میں رکھا جا سکتا ہے یا نہیں؟
کتے کو گھر میں رکھنے کے بارے میں اسلامی تعلیمات میں مخصوص اصول بیان کیے گئے ہیں۔ شریعت میں کتے کو بلا ضرورت گھر میں رکھنے کی ممانعت کی گئی ہے، خصوصاً اگر اس کا مقصد صرف شوق یا زینت ہو۔
اجازت کی صورتیں: کچھ خاص صورتوں میں کتا پالنا جائز ہے، جیسے
شکار: اگر کسی کو شکار کے لیے کتے کی ضرورت ہو تو اس مقصد کے لیے کتا رکھنا جائز ہے۔
کھیت اور جانوروں کی حفاظت: کھیتوں یا مویشیوں کی حفاظت کے لیے کتے کا استعمال جائز ہے۔
گھر کی حفاظت: اگر کسی علاقے میں سیکیورٹی کے خطرات زیادہ ہوں اور گھر کی حفاظت کے لیے کتے کی ضرورت ہو تو بعض علماء اس مقصد کے لیے کتا رکھنے کی اجازت دیتے ہیں۔
ان جائز صورتوں کے علاوہ گھر میں بلا ضرورت کتا پالنے سے منع کیا گیا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا
“جس نے بغیر کسی ضرورت کے کتا پالا، اس کے اجر میں سے روزانہ ایک قیراط کم کیا جاتا ہے۔”
(صحیح بخاری و مسلم)
وجہ ممانعت: کتے کو گھر میں رکھنے کی ممانعت کی وجہ اس کی طبعی ناپاکی اور صحت کے مسائل ہیں۔ کتے کا لعاب (تھوک) ناپاک ہوتا ہے اور اس کے جسم پر بعض بیماریوں کے جراثیم ہو سکتے ہیں، جو انسان کی صحت کے لیے مضر ہو سکتے ہیں۔ اسی وجہ سے اسلامی شریعت میں کتے کو گھر کے اندر، خصوصاً رہائشی کمرے یا نماز پڑھنے کی جگہ پر رکھنے سے منع کیا گیا ہے۔
کتے کے ساتھ لگنے سے کپڑے ناپاک ہوتے ہیں یا نہیں؟ اگر کتے کا لعاب (تھوک) کپڑوں یا جسم پر لگ جائے تو وہ ناپاک ہو جاتے ہیں اور ان کا دھونا ضروری ہے۔ لیکن اگر صرف کتے کے خشک بال کپڑوں سے چھو جائیں تو اکثر علماء کے نزدیک اس سے کپڑے ناپاک نہیں ہوتے
کتے کو گھر میں رکھنا: کتے کو صرف جائز مقاصد (شکار، کھیت، یا حفاظت) کے لیے رکھنا جائز ہے، اور بلا ضرورت کتا گھر میں پالنا منع ہے۔
اسلامی احکام میں پاکیزگی اور صحت کی اہمیت کو ملحوظ رکھا گیا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ کتے کے ساتھ معاملہ کرنے میں احتیاط کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔