Islam

کیا سلام ہاتھ سے کیا جائے یا منہ سے؟

اسلام میں سلام کرنے کا بہترین طریقہ زبان سے سلام کرنا ہے، کیونکہ سلام کا اصل مقصد ایک دوسرے کو اللہ کی سلامتی، رحمت، اور برکت کی دعا دینا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے سلام کرنے کی تلقین زبان سے الفاظ ادا کرکے کی ہے، جیسے “السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ” کہنا۔ اس کے جواب میں “وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ” کہنا سنت ہے۔

سلام کا طریقہ

نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام کا معمول یہی تھا کہ وہ زبان سے سلام کرتے تھے۔ اگر آپ کسی سے مل رہے ہیں تو ان سے ہاتھ ملانا بھی سنت ہے، لیکن سلام کے لیے زبان سے الفاظ ادا کرنا ضروری ہے۔

ہاتھ سے اشارے سے سلام کرنا

اگر کسی سے زبانی سلام کرنا ممکن نہ ہو، جیسے کہ اگر فاصلہ ہو یا کوئی ایسی حالت ہو جس میں زبان سے سلام کہنا ممکن نہ ہو (جیسے کہ دورانِ نماز)، تو ہاتھ کے اشارے سے سلام کیا جا سکتا ہے۔ مگر عام حالات میں سلام کے لیے صرف ہاتھ سے اشارہ کرنا مناسب نہیں سمجھا جاتا، بلکہ زبان سے سلام کے الفاظ کہنا چاہیے۔

نبی ﷺ کی تعلیمات

نبی کریم ﷺ نے ہمیں یہ سکھایا ہے کہ سلام کے الفاظ زبان سے ادا کیے جائیں۔ حدیث میں آتا ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا

“تم جنت میں داخل نہیں ہو سکتے جب تک ایمان نہ لاؤ، اور تمہارا ایمان مکمل نہیں ہوتا جب تک کہ تم آپس میں محبت نہ کرو۔ کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتاؤں جس سے آپس میں محبت بڑھے؟ تم آپس میں سلام کو عام کرو۔”
(مسلم)

عام حالات میں سلام ہمیشہ زبان سے کرنا چاہیے، کیونکہ یہ سنت ہے اور اسلامی معاشرت کا اہم حصہ ہے۔ البتہ مخصوص حالات میں، جب زبان سے سلام ممکن نہ ہو، ہاتھ کے اشارے سے بھی سلام کیا جا سکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button