Islam

کیا اسلام میں کعبہ کی طرف منہ کر کے تھوکنا گناہ ہے؟

جی ہاں، اسلام میں کعبہ کی طرف منہ کر کے تھوکنا ناپسندیدہ اور گناہ تصور کیا جاتا ہے۔ کعبہ مسلمانوں کے لیے قبلہ اور مقدس مقام ہے، اور اس کا احترام کرنا لازم ہے۔ نبی کریم ﷺ نے اس بات کی سختی سے تاکید کی ہے کہ قبلے کی طرف تھوکنا بے ادبی کے زمرے میں آتا ہے۔

احادیث کی روشنی میں

نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ مسجد میں تھوکنا یا قبلے کی طرف تھوکنا درست نہیں اور یہ اللہ کی بارگاہ میں بے ادبی شمار ہوتا ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ:

“جب تم میں سے کوئی نماز میں ہو تو وہ اپنے سامنے یا دائیں جانب تھوکنے سے گریز کرے، بلکہ بائیں جانب یا اپنے پاؤں کے نیچے تھوکے۔”
(صحیح بخاری و صحیح مسلم)

اس حدیث میں نبی کریم ﷺ نے قبلے کی جانب تھوکنے سے منع فرمایا ہے، اور اس کی بے ادبی سے خبردار کیا ہے۔

احترامِ قبلہ

کعبہ کا احترام کرنا ہر مسلمان کے لیے واجب ہے، اور اس کا ادب دل میں رکھنا ایمان کا حصہ ہے۔ قبلے کی طرف رخ کر کے تھوکنے کو اللہ تعالیٰ کے گھر کی بے حرمتی کے زمرے میں شمار کیا گیا ہے، اس لیے اس عمل سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔

نماز میں تھوکنے کا طریقہ

اگر کسی کو نماز کے دوران تھوکنے کی ضرورت ہو تو اسے چاہیے کہ دائیں یا سامنے تھوکنے سے اجتناب کرے اور بائیں جانب تھوکے یا اپنے پاؤں کے نیچے تھوکے تاکہ قبلے کی بے حرمتی نہ ہو۔

اسلام میں کعبہ کی طرف منہ کر کے تھوکنا بے ادبی اور ناپسندیدہ عمل ہے۔ یہ عمل گناہ کے زمرے میں آتا ہے، اس لیے مسلمان کو چاہیے کہ کعبہ کی جانب منہ کر کے تھوکنے سے پرہیز کرے اور اللہ کے گھر کا ادب اور احترام ملحوظ خاطر رکھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button