Islam

کیا اذان کے وقت بیت الخلاء جانا گناہ ہے؟

اذان کے وقت بیت الخلاء (واش روم) جانا فی نفسہٖ گناہ نہیں ہے۔ اسلامی تعلیمات میں اذان کے وقت کا احترام کرنا مستحب عمل ہے، اور اس وقت اذان کا جواب دینا افضل ہے۔ تاہم، اگر کوئی شخص طہارت یا ضرورت کے لیے بیت الخلاء جانا چاہتا ہے تو یہ گناہ کے زمرے میں نہیں آتا۔

اذان کا احترام

اذان کے وقت اگر کوئی شخص واش روم میں جانے سے پہلے اذان کا جواب دے دے تو یہ زیادہ بہتر اور افضل ہے۔ لیکن اگر ضرورت ہو اور تاخیر کرنا ممکن نہ ہو تو اذان کے دوران واش روم جانا جائز ہے۔

فقہی نقطۂ نظر

اسلامی فقہ میں ایسی کوئی ممانعت نہیں ہے کہ اذان کے وقت واش روم جانا منع ہو۔ اسلام میں ضرورت کے وقت طہارت کو ترجیح دی گئی ہے اور اس کو پورا کرنے کے لیے بیت الخلاء جانا ضروری ہے۔

اذان کے وقت واش روم جانا گناہ نہیں ہے، تاہم بہتر ہے کہ اذان کا جواب دیا جائے اور پھر واش روم جایا جائے۔ اگر فوری ضرورت ہو تو اذان کے دوران بھی واش روم جا سکتے ہیں اور یہ گناہ کے زمرے میں نہیں آتا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button